احتجاج کیوں کیا ؟

 ااس تحریر کو مکمل پڑھیے گا۔۔

احتجاج کیوں کیا جاتا ہے اس بات کو سمجھنا ضروری ہے ۔

پُرامن احتجاج کسی بھی ملک کے شہری کا بنیادی حق ہے کے وہ اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کرے اب یہ انفرادی بھی ہوسکتا ہے اور اجتماعی بھی۔

پاکستان میں جب بھی کوئی تنظیم پرامن احتجاج کرتی ہے تو أس کا مقصد حکومت پر اخلاقی دباؤ ڈالنا ہوتا ہے۔ تاکہ أن کے مسائل کی طرف حکومت ، اداروں اور میڈیا کی توجہ دلائی جاسکے۔

جس احتجاج میں جتنے زیادہ لوگ شریک ہوں گے تو اس کا مطلب ہوتا ہے احتجاج کرنے والوں کے مطالبات اتنے ہی زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔

جب فرانس کے صدر نے ہمارے آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں معاذاللہ گستاخی کی وہ بھی سرکاری سطح پر۔

                   🌴 تو 🌴

پاکستان میں کسی سیاسی تنظیم نے احتجاج نہیں کیا اور نہ ہی حکومت نے فرانسیسی حکومت کے خلاف سفارتی سطح پر کوئی دباؤ ڈالا۔

اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کی طرف سے کوئی قرار دار اسمبلی میں پیش کی گئی۔

صرف اور صرف مزہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے مذمت کی گئی 

پاکستان میں ایک مذہبی اور سیاسی جماعت تحریک لبیک نے اس گستاخی کے خلاف عملی طور پر آواز اٹھائی۔۔۔

اب سوال یہ ہے کے کیا حضور ﷺ سے عشق اور ناموس رسالت پر پہرہ دینا صرف دینی جماعتوں کا کام ہے کیا سیاستدان مسلمان نہیں ہیں کیا انھوں نے الللہ کے رسول  ﷺ کا کلمہ نہیں پڑھا

کیا سیاست دانوں کا کام صرف مدینے کی ریاست کا نعرہ لگانا اور حکومتی خرچے پر اپنی فیملی اور وزیروں کے ساتھ ننگے پاؤں عمرہ کرکے اپنے آپ کو بہت بڑا عاشق رسول ثابت کرنا ہے۔

کیا مدینے کی ریاست کا نعرہ لگا کر ساڑھے تین سال ورلڈ بینک ، IMF اور پوری دنیا سے سود پر قرضے لینا۔ شراب کے لائیسنس جاری کرنا۔ رشوت کے نظام کو بدلنے کے بجائے جاری رکھنا۔

ٹرانسجینڈر کے قانون کو اسمبلی سے پاس کروانا ،آسیہ ملعونہ گستاخانِ رسول کو رہا کر کے فرانسیسی حکومت کے حوالے کرنا کیا یہ تمام کام ایک عاشق رسول ﷺ حکمران ہونے کا دعویٰ ظاہر کرتے ہیں ؟

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کے تحریک لبیک نے PTI کے دورے حکومت میں پرامن احتجاج کیوں کیا؟

تو جہاں اس کی اور بہت سی وجوہات ہیں وہاں ایک وجہ یہ بھی تھی کے عمران خان کے دور حکومت میں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے تاکہ PTI حکومت یورپی ممالک کو پاکستانی عوام کے جذبات کا جواز بناکر بھر پور طور پر حکومتی سطح پر عملی اقدامات کرسکے۔

مگر عمران خان نے اس کے بجائے یورپ کے دباؤ میں تحریک لبیک کے خلاف بھرپور کارروائی کی 


اس کارروائی میں تحریک لبیک کے کارکنان اور علماء کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔


اور بہت سے کارکنوں اور علماء کرام کو جیلوں میں بند کیا گیا


اور تحریک لبیک والوں کا ایک ہی مطالبہ تھا فرانس کے سفیر کو نکالنے کے لیے اسمبلی کے اندر قرارداد پیش کی جائے۔۔۔


جس پر حکومت نے تحریک لبیک سے معاہدہ طے کرلیا تھا۔


پھر جب معاہدے پر عمل درآمد کا وقت آیا تو PTI حکومت 

 نے منافقت والا چہرہ دیکھا دیا۔۔۔۔


اس کے بعد سب سے آخر میں لانگ مارچ کیا گیا۔


اس پر بھی کئی کارکن شہید ہوئے ۔


بل آخر مفتی منیب الرحمان صاحب اور علامہ بشیر فاروقی صاحب نے آرمی چیف سے بیٹھ کر بات کرکے اس معاملے کو بہت اچھے طریقے سے حل کیا۔۔۔


اب حکومت ن لیگ کی آگئی۔


اب لوگوں کو پھر درد اٹھنا شروع ہوگیا۔


فرانس کے سفیر کو نکالنے کے لیے کب احتجاج کروگے 


یا صرف عمران خان کو بھگانا تھا اسی لیے فرانس کے سفیر کو آڑ بنا رہے تھے۔۔۔

تو بھائی ایسا نہیں ہے

نون لیگ اور باقی سیاسی جماعتیں تو ہر دور میں اسلام مخالف پالیسیوں پر گامزن رہی ہیں۔

سلمان تاثیر کی سرگرمیاں اور

ممتاز قادری کی شہادت نے یہ ثابت کر دیا تھا کے ان سیاسی جماعتوں کے دور میں پرامن احتجاج کوئی معنی نہیں رکھتا 


ہم آج بھی نواز ، زرداری سے اظہار لاتعلقی کرتے ہیں۔۔۔

ان کی تمام ہمدردیاں اسلام دشمنوں کے ساتھ ہیں۔

تحریر لبیک اب صرف احتجاج پر یقین نہیں رکھتی بلکہ سیاسی میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اسمبلی میں عملی اقدامات کرے گی ملک سے سودی نظام کا خاتمہ ، فری تعلیمی و صحت کا نظام ، شرعی عدالتی نظام ، کریپشن کا خاتمہ

اب جو نام نہاد مسلمان ان سیاستدانوں کو سپورٹ کرتے ہیں اور ان سیاستدانوں کے قول و فعل کے تضاد کو بھی دیکھ چکے ہیں

ان لوگوں کو اپنے ایمان کی فکر کرنا چاہیے۔۔۔۔

تحریر

🌴 دور اندیش🌴


😢😢😢😢😢

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ففتھ جنریشن وار کا نشانہ کون ؟

کھلاڑی کی سیاست